Islamabad: August 4, 2020
Today marks one year since India undertook illegal and unilateral actions in Indian Illegally Occupied Jammu & Kashmir (IIOJK) in a bid to alter its internationally recognized disputed status and change its demographic structure.
What has followed is the worst human rights situation in the history of the IIOJK dispute with twelve months of uninterrupted and brutal military siege and crackdown. Media blockades,extrajudicial killings in fake ‘encounters’, and restrictions on fundamental freedoms have been used to try to break the will of the Kashmiri people,while Indian attempts to change their distinct identity continue unabated.
Through its illegal and unilateral actions of 5 August 2019 and illegitimate domicile laws, India is in direct contravention of the relevant United Nations Security Council (UNSC) Resolutions and international law, including the 4th Geneva Convention.
The world community has denounced the illegal Indian actions and the worst human rights violations in IIOJK. India stands exposed before the international community as its ‘Hindutva’ agenda continues to unfold and usurp the fundamental rights of the Kashmiris and political and religious freedoms of the minorities.
Pakistan expects that the Indian Illegally Occupied Jammu & Kashmir dispute will get the focus it merits from the international community. Pakistan will continue to raise the issue of IIOJK at every available forum until the Kashmiri people get their legitimate right to self-determination as recognized by the United Nations Security Council Resolutions and as per the wishes of the Kashmiri people.
کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق حق خودارادیت ملنے تک پاکستان غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرکے مسئلے کو اٹھاتا رہے گا
بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ءکے یکطرفہ اقدامات اورناجائز ڈومیسائل قوانین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی واضح اورکھلی خلاف ورزی ہے
صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی کا یوم استحصال کے موقع پر پیغام
اسلام آباد ۔ 4 اگست (اے پی پی)
صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہاہے کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اوران کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق ان کا بنیادی اور جائز حق، حق خودارادیت ملنے تک پاکستان غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرکے مسئلے کو اٹھاتا رہے گا، بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ءکے یکطرفہ اقدامات اورناجائز ڈومیسائل قوانین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جینیواکنونشن کی واضح اورکھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے یہ بات یوم استحصال کے موقع پراپنے پیغام میں کہی ہے جو آج (بدھ کو) پاکستان، آزادکشمیر ،غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرسمیت دنیاءبھرمیں منایا جارہا ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ بھارت کی جانب سے غیرقانونی طوربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ متنازعہ حیثیت اورآبادی کی ساخت کوغیرقانونی اوریکطرفہ طورپرتبدیل کرنے کے اقدام کو آج ایک سال مکمل ہوگیاہے۔ اس اقدام کے بعدغیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی صورتحال پیداہوگئی ہے جہاں 12 ماہ سے مسلسل بہیمانہ فوجی محاصرہ اورکریک ڈاون جاری ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ میڈیاپرپابندیوں،جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل اور بنیادی انسانی آزادیوں پرقدغنوں کے ذریعے کشمیری عوام کے عزم کوتوڑنے کی کوششیں جاری ہیں،بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی واضح شناخت کوتبدیل کرنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں۔بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ءکے یکطرفہ اقدامات اورناجائز ڈومیسائل قوانین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جینیواکنونشن کی واضح اورکھلی خلاف ورزی ہے۔صدرنے کہاکہ عالمی برادری نے غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کے غیرقانونی اقدامات اورانسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی مذمت کی ہے۔ ہندو توا کے ایجنڈے پرعمل درآمد ، کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور اقلیتوں کے سیاسی ومذہبی آزادیوں کوغصب کرنے کی وجہ سے بھارت بین الاقوامی برادری کے سامنے بے نقاب ہوچکاہے۔ پاکستان کو توقع ہے کہ عالمی برادری غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرپر توجہ مرکوزکرے گی۔صدرمملکت نے کہاکہ پاکستان غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرکے مسئلہ کواس وقت تک اٹھاتا رہے گا جب تک کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات اورامنگوں کے مطابق ان کا بنیادی اورجائز حق، حق خودارادیت نہیں ملتا۔